قاہرہ ( فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) عرب لیگ کی مستقل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری ( آئی سی سی) کی چیف پراسیکیوٹر سے قابض اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کمیٹی کے چیئرمین امجد شاموط نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ اسرائیل ایک غاصب اور قاتل ملک ہے۔اس کے سیاست دانوں اور افسروں کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہیے‘‘۔عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے بھی فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کی ہے اور اس کو جنگی جرم قراردیا ہے۔انھوں نے ایک بیان میں عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کو جان ومال کا تحفظ مہیا کرے۔ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام نے پُرامن جدوجہد کا راستہ اختیار کیا ہے لیکن انھیں سفاکیت ، تشدد اور ہلاکتوں کو سامنا ہے۔
وہ غزہ کی پٹی میں سوموار کو اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ سے 60 سے زیادہ فلسطینی مظاہرین کی شہادت کا حوالہ دے رہے تھے۔ہزاروں فلسطینی غزہ میں امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس میں منتقلی کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں جبکہ اسرائیلی فوجی انھیں اپنی براہ راست گولیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
دریں اثناء آئی سی سی کی چیف پراسیکیوٹر فتوح بن سودہ نے کہا ہے کہ ’’میں جرائم کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے کوئی بھی اقدام کروں گی۔ میرا عملہ بر سر زمین ہونے والی پیش رفت پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور ٹرائبیونل کے دائرہ اختیار میں آنے والے کسی بھی جرم کو ریکارڈ کررہا ہے‘‘۔ انھوں نے مزید کہا کہ تشدد کا خاتمہ ہونا چاہیے۔
عرب لیگ کا بدھ کو قاہرہ میں ایک ہنگامی اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے ۔اس میں امریکا کے ایک متنازع شہر بیت المقدس میں اپنے سفارت خانے کو غیر قانونی طور پر منتقل کرنے کے اقدام پر غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان دیرینہ تنازع میں مقبوضہ بیت المقدس کی حیثیت سب سے زیادہ باعث نزاع ہے۔ فلسطینی اس کو مستقبل میں قائم ہونے والی اپنی آزاد ریاست کا دارالحکومت بنانا چاہتے ہیں جبکہ اسرائیل اس کو اپنا دائمی دارالحکومت قرار دیتا ہے اور امریکا نے اس شہر کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے وہاں اپنا سفارت خانہ منتقل کیا ہے۔