• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
پیر 3 نومبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home عالمی خبریں

یہودی اسکولوں پرمراعات کی بارش، فلسطینی محروم

اتوار 31-07-2016
in عالمی خبریں
0
0Pala2051
0
SHARES
0
VIEWS

(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے اور شہر کی اسلامی اور عرب تاریخ و تشخص کو مٹانے کے لیے جاری صہیونی سازشوں میں سےایک بڑی سازش القدس میں یہودی مذہبی مدارس اور اسکولوں کا قیام ہے۔ ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکومت اور غیرسرکاری تنظیموں نے القدس میں قائم مذہبی اسکولوں کی فلاح وبہبود کے لیے 46 ملین شکل کی رقم صرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مشرقی بیت المقدس کے فلسطینی اسکولوں میں 1 لاکھ 5 ہزار طلباء زیرتعلیم ہیں۔ ان اسکولوں میں 1 ہزار سے زائد کلاسوں میں زیرتعلیم طلباء کو بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی بلدیہ ان فلسطینی اسکولوں کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری کے بجائے یہودی آباد کاروں کے اسکولوں کو بھاری رقوم مہیا کررہی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی اسکولوں کی نسبت فلسطینیوں کے اسکول سنگین مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ صہیونی بلدیہ کا سارا بجٹ یہودی مذہبی اسکولوں کی بہبود پرصرف کیا جاتا ہے۔ حال ہی میں اسرائیلی بلدیہ نےگرمی کی چھٹیوں کی دوران یہودی اسکولوں کی بہتری پر 46 ملین شیکل کا سرمایہ لگایا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے صرف عرب شہریوں کے اسکولوں کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔ ’حریدی‘ یہودی فرقے کے اسکولوں پرخاص نوازشات جاری ہیں۔ غیر سرکاری تنظیمیں یہودیوں کے اسکولوں کو بلا تفریق فنڈز مہیا کرتی ہیں۔ بیت المقدس میں اسرائیل کے سرکاری اسکولوں میں 61 ہزار طلباء طالبات زیرتعلیم ہیں اور صہیونی حکومت نے رواں سال فی طالب علم 750 شیکل کی رقم خرچ کی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں سال صہیونی بلدیہ نے مذہبی یہودی طبقے ’حریدی‘ کے اسکولوں میں زیرتعلیم 1 لاکھ 9 ہزار 289 طلباء کی بہبود کے لیے 42 ملین شیکل کی رقم صرف کی ہے۔ اس کے باوجود حریدی اور سرکاری یہودی اسکولوں پر خرچ کیے جانے والے سرمائے میں غیرمعمولی فرق ہے۔ ایک حریدی اسکول میں زیرتعلیم بچے پر 430 شیکل خرچ کیے گئے ہیں۔

مشرقی بیت المقدس کے اسکولوں کے بنیادی ڈھانچے اور دیگر ضروریات پر 4.8 ملین شیکل کی رقم مختص کی ہے حالانکہ ان اسکولوں میں زیر تعلیم طلباء کی تعداد سرکاری اسکولوں کے طلباء سے زیادہ ہے۔

Tags: americafacebookgamesgazagoogleisraelisraelijerusalemkillerlondonMatrixneblusobamapalestineparisramallahThirdIntifadaUnitedForPalestinewashingtonwestbankyoutubezionistzombie
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.