مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں یورپی یونین کے ہائی کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یونین نے فلسطین کے بارے میں سال 2017ء کے لیے نئی مالیاتی پالیسی مرتب کی ہے جس کے تحت یونین آیندہ غزہ کی پٹی میں تعینات فلسطینی اتھارٹی کے ملازمین کو تنخواہیں نہیں دے گی۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بیت المقدس میں متعین یورپی ہائی کمیشن اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان اس بات پر اتفاق رائے طے پایا گیا کہ یورپی یونین 2017ء کے دوران غزہ میں متعین فلسطینی اتھارٹی کے ملازمین کو تنخواہیں نہیں دے گی۔یورپی ہائی کمیشن میں متعین ایک فلسطینی عہدیدار شادی عثمان نے چینی خبر رساں ادارے’شینخوا‘ کو بتایا کہ یورپی یونین نے فلسطینی اتھارٹی کے لیے اپنی مالیاتی پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں متعین فلسطینی اتھارٹی کے ارکان کو تنخواہیں جاری نہیں کرے گی۔
شادی عثمان نے بتایا کہ یورپی یونین غزہ کی پٹی میں فلسطینی اتھارٹی کے ملازمین کے لیے Â 30 ملین یوور کی رقم تنخواہ کے طور پرادا کرنے کے بجائے غزہ میں ترقیاتی کاموں اور غریب گھرانوں کی بہبود پر صرف کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین غزہ کی پٹی میں سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی مد میں امداد دینے کے بجائے غزہ کے غریب گھرانوں کو 20 ملین یورو کی نقد رقم تقسیم کرے گی۔
اس کےعلاوہ 10 ملین یورو کی رقم غزہ کی پٹی میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے مختلف منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔
خیال رہے کہ یورپی یونین کی جانب سے 300 ملین یورو کی رقم غزہ کی پٹی میں متعین فلسطینی اتھارٹی کے ملازمین کی تنخواہوں کے لیے ادا کرتی رہی ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت 1 لاکھ 85 ہزار ملازمین ہیں جن میں سے 42 ہزار افراد غزہ کی پٹی میں تعینات ہیں۔