اسرائیل کے ساتھ تعلقات مسلم امہ کی پیٹھ پر خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
امریکہ میں اسرائیل کے ساتھ پاک فضائیہ کی مشترکہ جنگی مشقیں افواج پاکستان کا وقار مجروح کرنے کی امریکی سازش ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفریپاکستان جب اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا تو پھر مشترکہ فوجی مشقوں میں شریک ہونے کا کیا جواز بنتا ہے ؟ علامہ ناصر عباس جعفری کا سوال
حکومت اور افواج پاکستان قوم میں موجود بے چینی کو دور کرنے کے لئے واضح حکمت عملی وضع کریں ۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا مطالبہ
(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے فلسطین نیوز کے نمائندے کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عرب دنیا کے اسرائیل کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات جہاں فلسطین کاز کے لئے خطرہ ہیں وہاں پوری مسلم امہ کی پیٹھ پر خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حالیہ دنوں ذرائع ابلاغ پر مسلسل شائع ہونے والی ان خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا جن میں عرب دنیا کے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات بنائے جانے کی کوششوں کا ذکر کیا گیا تھا تاہم گذشتہ ماہ مسلم دنیا کے سب سے بڑے ملک سعودی عرب کی جانب سے ایک اعلی سطحی وفد کی جانب سے اسرائیل کادورہ اور موساد سمیت دیگر اداروں کے عہدیداروں سے ہونے والی ملاقاتوں کی خبریں بھی شائع ہوئی تھیں۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے ان تمام خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات بنا کر جلد سے جلد اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے اور اس گھناؤنی اور سیاہ سازش میں براہ راست امریکہ ملوث ہے ، ان کاکہنا تھاکہ افسوس کی بات ہے کہ مسلم دنیا امریکی غلامی میں اس قدر آگے جا چکی ہے کہ سرزمین بیت المقدس پر بہنے والا مظلوم فلسطینیوں کا لہو بھی ان کے سامنے بے معنی ہو چکا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ کاکہنا تھا کہ کشمیر میں ایک طرف اسرائیلی طرز پر ہندوستانی حکومت نے مظالم کا سلسلہ روا کھا ہوا ہے تو دوسری جانب امریکہ کی کھلم کھلم سرپرستی بھی حاصل ہے جیسا کہ خود امریکہ نے کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم اور ریاستی دہشت گردی کو بھارت کا اندرونی معاملہ قرار دے کر نہ صرف بھارت کی حمایت کی بلکہ ہزاروں مظلوم کشمیریوں کی جد وجہد آزادی کو بھی زک پہنچانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کو بھی واضح پیغام دیا ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ اور پاکستانی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں کہ جس میں پاکستان اور اسرائیل کی مشترکہ فوجی مشقوں کے بارے میں انکشاف کیا گیا ہے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت پاکستان بے بس ہو چکی ہے اور امریکی دباؤ میں آ کر اب ایک ایسی فوجی مشقوں میں پاک فضائیہ کو جھونک رہی ہے کہ جہاں ظالم اور سفاک اسرائیلی افواج بھی مشقوں میں حصہ لے رہی ہیں انہوں نے حکومت سمیت اعلیٰ ریاستی اداروں اور فوجی اداروں سے مطالبہ کیاکہ پاکستان فضائیہ اور افواج پاکستان کے وقار کو مجروح کرنے کی امریکی سازش کو بے نقاب کیا جائے اور افواج پاکستان ایسی کسی بھی مشقوں میں حصہ نہ لیں جہاں غاصب صیہونی افواج بھی حصہ لے رہی ہوں، انہوں نے کہا کہ اس طرح کا کوئی بھی اقدام واضح طور پر بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح ؒ اور نظریہ پاکستان سے انحراف کے مترادف سمجھا جائے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ افواج پاکستان اور وزارت دفاع کو پاکستانی قوم کی امنگوں کی ترجمانی کرنی چاہئیے اور پاکستانی قوم کے جذبات و احساسات کو مجروح کرنے والے کسی بھی فعل سے اجتناب کیا جائے۔
واضح رہے کہ آئیندہ ماہ امریکہ میں فوجی مشقوں کا آغاز ہو رہاہے جہاں عرب امارات سمیت ترکی اور اردن کی افواج شریک ہو ں گی جبکہ پاکستان فضائیہ بھی ان جنگی مشقوں میں شرکت کے لئے جائے گی اور اس موقع پر غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی فضائیہ بھی حصہ لے رہی ہے اور اس بات پر پاکستان بھر میں پوری قوم میں بے چینی کی لہر پائی جاتی ہے تاہم کئی دن گزر جانے کے باوجود وزارت دفاع سمیت افواج پاکستان کی جانب سے اس معاملے کی تردید یا تصدیق سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔