مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹویٹر‘ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حماس اور اسلامی جہاد سے وابستہ تمام افراد کے اکاؤنٹس بلاک کردے کیونکہ یہ سب ’دہشت گردی‘ کو ہوا دینے اور اسرائیل کے خلاف نفرت پھیلانے میں مصروف ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی ویب سائیٹ ’وائی نیٹ‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ داخلی سلامتی کے وزیر نے دو فلسطینی تنظیموں حماس اور اسلامی جہاد کے ساتھ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو بھی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اس کے تمام اکاؤنٹس بلاک کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گیلاد اردان نے دھمکی دی ہے کہ اگر ’ٹوئٹر‘ نے ان کا مطالبہ تسلیم نہ کیا وہ اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق گیلاد اردان نے ’ٹوئٹر‘ کے چیف ایگزیکٹو جاک ڈورسی اور اس کے چیئرمین امیڈ کردستانی کو مکتوب ارسال کیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کےخلاف سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز اور نفرت پر مبنی مہم چلانے والوںÂ کے خلاف سخت کارروائی کریں اور ان کے اکاؤنٹس بلاک کیے جائیں۔
خیال رہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ’فیس بک‘ آئے روز فلسطینی مزاحمت کاروں، فلسطینیوں کی حمایت میں سرگرم تنظیموں اور شخصیات کے خلاف اسرائیل کے مطالبے پرسرگرم رہتی ہے۔ فیس بک انتظامیہ کی جانب سے حالیہ عرصے کے دوران ایک سو سے زاید فلسطینیوں کے اکاؤنٹس بلاک کیے گئے تھے۔