مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق علامہ یوسف القرضاوی نے ان خیالات کا اظہار قاہرہ میں جامعہ الازھر کی مسجد میں جمعۃ المبارک کا خطبہ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے فلسطینی شہرغزہ کی پٹی پر صہیونی ریاست کی جارحیت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے روکنے کے لیے صرف احتجاجی مظاہروں اور نمائشی قرادادوں سے کام نہیں چلے گا۔ مسلمان اپنی صفوں میں پائے جانے والے انتشار کو ختم کرنے کے بعد اپنے مسائل کے حل کے لیے ٹھوس اورعملی اقدامات اٹھائیںْ
شیخ القرضاوی نے مسلمانوں میں پائے جانے والے فروعی اختلافات پر نہایت درمندی کا اظہار کرتےہوئے مسلمانوں سے اپیل کی وہ عرب اور غیرعرب، افریقی اور ایشیائی کی تقسیم سے باہر نکلیں۔ اپنی صفوں میں انتشار کو ختم کریں اور اپنے تمام مسائل کے حل کے لیے خود اپنے ہی وسائل استعمال کریں۔
علامہ یوسف القرضاوی نے اپنی طویل تقریر میں عرب ممالک میں برپا ہونے والے انقلابات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بعض عرب ملکوں میں فرد واحد کی حکمرانی تھی جس کا دور ختم ہوچکا۔ اب عوام اپنے جمہوری اورآئینی حقوق کے لیے کسی جابرحکمران کا جبر برداشت نہیں کریں گے۔ میں مصر، لیبیا، شام، تیونس اوردیگر ملکوں کے انقلابیوں کو سلام پیش کرتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اپنی توانائیاں اتحاد امت کے لیے وقف کریں۔
شیخ القرضاوی نے فلسطینی شہرغزہ کی پٹی کے مظلوم عوام کے ساتھ اخوان المسلمون کے اظہار یکجہتی ملین مارچ کا خیر مقدم کیا کہ اور فلسطینیوں کو آزادی دلانے کے لیے پوری دنیا میں احتجاجی مظاہرے کیے جانے چاہئیں۔