فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کانفرنس میں یورپی ممالک میں مقیم فلسطینی کمیونٹی کے ہزاروں نمائندگان Â نے شرکت کی۔ یہ کانفرنس یورپ میں مقیم فلسطینی کمیونٹی کی طاقت کا مظاہرہ قرار دی جا رہی ہے۔
کانفرنس کے منتظمین کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روٹر ڈم میں جاری فلسطین کانفرنس میں براعظم یورپ کے تمام ملکوں سے فلسطینیوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی۔
کانفرنس کے اختتام پر جاری اعلامیے میں کہا گیا یہ کانفرنس فلسطینیوں کے تمام سلب اور غصب شدہ حقوق بالخصوص حق خود ارادیت اور پناہ گزینوں کے حق واپسی کا مطالبہ کرتی ہے۔ یہ کانفرنس اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ جب تک فلسطینی پناہ گزینوں کو ان کے وطن میں واپس آباد ہونے کا موقع نہیں دیا جاتا اس وقت تک ہرسطح پر جدو جہد جاری رکھی جائے گی۔
کانفرنس کے سیکرٹری جنرل عادل عبداللہ نے ’قدس پریس‘ سے بات کرتے ہوئے اس تاثر کی سختی سے تردید کہ یورپ میں منعقدہ کانفرنس اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی نمائندگی کرتی ہے اور اس کانفرنس میں تنظیم آزادی فلسطین کی نمائندگی کو زیادہ اہمیت نہیں دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ کانفرنس صرف فلسطینیوں اور فلسطینی کاز کے لیے منعقد کی جا رہی ہے جس میں شرکت کرنا یورپ میں مقیم ہر فلسطینی کا بنیادی فرض ہے۔
کانفرنس میں برطانیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فلسطین میں صہیونیوں کو آباد کرنے کے لیے منظور کردہ ’معاہدہ بالفور‘ پر فلسطینی قوم سے معافی مانگے کیونکہ اس معاہدے کے نتیجے میں آج فلسطینی اپنی ہی سرزمین میں غریب الوطن اور مظلوم ہیں۔
کانفرنس میں امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کی کوششوں کے سنگین نتائج پر تنبیہ کی گئی اور کہا گیا اگر امریکا نے اپنا سفارت خانہ القدس منتقل کیا تو اس کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے۔
قبل ازیں کانفرنس کے میزبان اور جنرل سیکرٹری عادل عبداللہ نے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں Â کہا کہ روٹرڈم میں منعقدہ 15 ویں فلسطین کانفرنس میں براعظم یورپ میں مقیم فلسطینی کی نمائندہ ہے۔ کانفرنس میں شریک تمام افراد صرف فلسطین سےاپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ کانفرنس جماعتی اور گروہی وابستگیوں کو بالائے طاق رکھ کر منعقد کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی یورپ میں مقیم فلسطینی کمیونٹی کی طرف سے پندرہویں سالانہ کانفرنس Â کے لیے ہالینڈ شہر روٹرڈام کا اعلان کیا گیا تھا۔
اس بار کانفرنس کو ’اولوالعزم فلسطینی قوم کی فتح ونصرت کی سو سالہ جدو جہد‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔
ہالینڈ میں ہونے والی سالانہ فلسطین کانفرنس میں ایک ہی وقت میں تین کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی۔ تمام کانفرنسوں کے شرکاء Â کے لیے انگریزی زبانوں کے مترجمین مقرر کئے جائیں گے۔ ایک کانفرنس فلسطینی بچوں کے لیے مختص ہوگی۔
کانفرنس میں فلسطین،عرب ممالک، اسلامی ممالک، یورپی مندوبین، سفارت کار، سیاسی رہنما، ذرائع ابلاغ کی نمائندہ شخصیات، انسانی حقوق کے کارکنا اور فن کار بھی شرکت کر رہے ہیں۔
کانفرنس کے انعقاد کا مقصد حسب معمول مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا اور یورپی ملکوں میں فلسطینیوں کی سرگرمیوں اور فعالیت کو یقینی بنانا ہے۔
اس کانفرنس میں فلسطین کی موجودہ صورت حال، بیت المقدس اور اسے درپیش یہودیانے کی سازشیں، فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں، غزہ کی معاشی ناکہ بندی، فلسطینی اسیران، غرب اردن اور بیت المقدس میں جاری صہیونی توسیع پسندی، فلسطینی پناہ گزینوں کے مسائل اور لبنان اور شام مین مقیم فلسطینی پناہ گزینوں کی مشکلات کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔