انقرہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) ترکی نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی آباد کاروں کے لیے 2100 نئے گھروں کی تعمیر کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی شہروں میں صیہونی آباد کاری آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ترک وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم فلسطینی علاقوں میں صیہونیوں کو آباد کرنے کے لیے اسرائیل کے نئے فیصلوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں صیہونی آباد کاری تباہ کن اور امن مساعی کے لیے انتہائی خطرناک ہے‘۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی فلسطین میں صیہونی آباد کاری عالمی قراردادوں، اقوام متحدہ کے فیصلوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اسرائیلی توسیع پسندی کے نتیجے میں امن مساعی کو نقصان پہنچ رہاÂ ہے۔
ترک حکومت نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی قوم کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پوری کرے اور اسرائیل کو انسانی اور قانونی دائروں کا پابند بناتے ہوئے فلسطینی علاقوں میں صیہونی آباد کاری پر پابند لگوائے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے گذشتہ منگل کو ایک ہزار رہائشی فلیٹس کی تعمیر کی منظوری دی تھی۔ اس سے ایک روز قبل غرب اردن اور بیت المقدس میں ایک ہزار مکانات کے لیے ٹینڈر جاری کیے گئے تھے۔
مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں صیہونی کالونیوں کی تعداد 423 ہے جن میں 7 لاکھ صیہونی بیرون ملک سے لا کر بسائے گئے ہیں۔ صیہونیوں کی تعداد کل آبادی کا 46 فی صد ہے۔