(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے سفارتی ذریعے کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ مصری حکومت نے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان براہ راست مذاکرات کی بحالی کے لیے میزبانی کی پیش کش کی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مصری حکومت کی طرف سے دی گئی پیشکش میں کہا گیاہے کہ قاہرہ کی میزبانی میں ہونے والے فلسطین۔ اسرائیل مذاکرات میں اردن کے مندوبین کو بھی شریک کیا جائے۔ارپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قاہرہ کی میزبانی میں مذاکرات کا مقصد رام اللہ اور تل ابیب کے درمیان اعتماد سازی کی فضاء بحال کرنا اور تنازع فلسطین کا دائمی اور مستقل حل تلاش کرنے کے لیے سیاسی فضاء ہموار کرنا ہے۔ جب تک دونوں فریقین میں اعتماد سازی کی فضاء بحال نہیں ہوگی اور دونوں فریقین کا ایک دوسرے پر اعتبار نہیں بڑھے گا تب تک امن بات چیت کی تمام مساعی بے کار ثابت ہوں گی۔
سفارتی ذریعے کا کہنا ہے کہ قاہرہ کی میزبانی میں فلسطین۔ اسرائیل امن مذاکرات کی بحالی کی پیشکش مصری وزیرخارجہ سامح شکری نے اپنے دورہ اسرائیل ک دوران صہیونی ریاست کے سامنے پیش کی ہے۔ سامح شکری گذشتہ روز اسرائیل کے دورے پرآئے تھے جہاں انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سمیت دیگر حکام سے بھی ملاقاتیں کیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سامح شکری نے تجویز پیش کی کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان باہمی اعتماد کی بحالی کے لیے چار فریقی ایکشن گروپ تشکیل دیا جائے جس میں فلسطین، اسرائیل، مصر اور اردن کے مندوبین کو شریک کیا جائے۔
رپورٹ کے مطابق مصری وزیرخارجہ کی راست مذاکرات کی بحالی میں میزبانی کی پیشکش کو اسرائیلی حکومت کی طرف سے سراہاگیا ہے۔ ممکنہ طورپر فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کےدرمیان قاہرہ کی میزبانی میں ہونے والی بات چیت میں انسداد دہشت گردی، پرتشدد کارروائیوں پر اکسانے پرپابندی، فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کی روک تھام، غرب اردن کے سیکٹر C میں فلسطینی اتھارٹی کومزید اختیارات دینے اور فلسطینی انتظامیہ کو اقتصادی سہولیات فراہم کرنے پرغور کیا جاسکتا ہے۔