مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے سابق وزیر دفاع موشے یعلون نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی سے صیہونی کالونیوں پر آتش گیر کاغذی جہاز اور گیسی غبارے پھینکے جانے کا سلسلہ صرف اسی صورت میں روکا جاسکتا ہے جب اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف ’آنکھ کے بدلے آنکھ‘ کی پالیسی اختیار کرے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی اخبار ’معاریو‘ کی رپورٹ میں مسٹر یعلون کا کہنا تھا کہ حماس تک واضح پیغام پہنچنا چاہیے کہ جو کچھ غزہ کی پٹی کی سرحد پر ہو رہا ہے وہ قابل ذکر نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر فلسطینی مزاحمت کار اسرائیلی کھیتوں کو آگ لگا رہے ہیں تو اسرائیلی فوج غزہ میں فلسطینیوں کے کھیتوں کو آگ لگائے۔ حماس اور فلسطینیوں کے خلاف آنکھ کے بدلے آنکھ ہی کی پالیسی اپنائی جا سکتی ہے۔
انہوں نے حماس کے خلاف کارروائی کی خشک دھمکیاں دینے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت حماس کے خلاف کارروائی کے بجائے صرف بیان بازی کی سیاست پر عمل پیرا ہے۔
موشے یعلون کا کہنا تھا کہ حماس کو ایک ہی فوجی کارروائی میں ختم نہیں کیا جاسکتا مگرحکومت کو فلسطینیوں کے آتش گیر کاغذی جہازوں کی روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی۔