مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے کل اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطین کے شورش زدہ علاقے غزہ کی پٹی کو سامان کی ترسیل کے لیے کرم ابو سالم گذرگاہ اس وقت تک نہیں کھولی جائے گی جب تک غزہ میں آتش گیر کاغذی جہازوں اور راکٹ حملوں کا سلسلہ مکمل بند نہیں کردیا جاتا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ غزہ کو ’کرم ابو سالم‘ گذزگاہ سے سامان کی ترسیل اسی وقت ممکن ہوگی جب غزہ کے اندر سے اسرائیل پر حملوں کا سلسلہ بند ہوجائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ نو جولائی کو بند کی گئی کرم ابو سالم گذرگاہ کو منگل تک کھولا جا سکتا ہے بہ شرطیکہ حالات مکمل طورپر پُرسکون ہوجائیں۔ حالات ٹھیک ہوجاتے ہیں تو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو چھ کلو میٹر سمندر میں ماہی گیری کی اجازت دے دی جائےگی۔
لائبرمین نے مزید کہا کہ اگر صورت حال جوں کی توں رہتی ہے۔ فلسطینی مزاحمت کارراکٹ حملے کرتے اور گیسی غبارے پھینکتے رہے تو کرم ابو سالم گذرگاہ کے کھولنے کا فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں غزہ کی پٹی اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے بعد صیہونی حکام نے غزہ کی واحد تجارتی گذرگاہ کرم ابو سالم بند کردی تھی۔ گذرگاہ کی بندش کے بعد حماس اور اسرائیل کے درمیان مصر اور اقوام متحدہ کی مساعی سے جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔