(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے مصری وزیرخارجہ سامح شکری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں دو برس قبل جنگی قیدی بنائے چار صہیونیوں کی رہائی میں مدد فراہم کریں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نے دورے پرآئے مصری وزیرخارجہ سامح شکری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینی مجاھدین کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے چار صہیونیوں کی رہائی کے معاملے میں مدد کریں۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کی جانب سے یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب دوسری جانب عوامی سطح پر بھی نیتن یاھو پر غزہ میں یرغمال فوجیوں کی رہائی کے مطالبے میں شدت آتی جا رہی ہے۔
معاریف نے سیاسی اور سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھو اور مصری وزیرخارجہ سامح شکری کے درمیان ہونےوالی ملاقات میں دیگر امور میں غزہ کی پٹی میں سنہ 2014ء کے موسم گرما کےدوران جنگی قیدی بنائے گئے چار اسرائیلی فوجیوں اور ان کی بازیابی کے لیے جاری مساعی پربھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم یاھو نے سامح شکری سے مطالبہ کیا کہ قاہرہ حکومت نے یرغمالی فوجیوں کی بازیابی میں مدد کرے۔
رپورٹ کے مطابق مصری وزیرخارجہ سامح شکری نے اسرائیلی وزیراعظم کے مطالبے کو درست قرار دیتے ہوئے یرغمالی فوجیوں کی بازیابی میں معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ادھر اسرائیل میں یرغمالی فوجیوں کے اہل خانہ کی جانب سے احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز یرغمالی فوجی ارون شاؤل کے اہل خانہ نے تل ابیب میں وزیراعظم ہاؤس کے باہر احتجاجی دھرنا دیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ جب تک ارون شاؤل اور دوسرے فوجیوں کی بازیابی کا اعلان نہیں کیا جاتا تب تک اسرائیل کی جیلوں میں قید حماس کے اسیران کی اہل خانہ سے ملاقات پرپا بندی عاید کی جائے۔
ارون شاؤل کی طرح ابراہام مینگیسٹو نامی فوجی کے اہل خانہ نے بھی احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔