(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) عرب لیگ نے صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے فیصلے سے پسپائی اختیار کرلی ۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عرب لیگ نے اسرائیل کی ایٹمی تنصیبات کا معائنہ کرانے کے لئے صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے فیصلے سے پسپائی اختیار کرلی ہے۔ایک سینئر سفارتکار کے حوالے سے خبردی ہے کہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی میں عرب لیگ کے رکن ملکوں نے اسرائیل کو اپنی ایٹمی تنصیبات اور ایٹمی پروگراموں کا معائنہ کرانے پر مجبور کرنے کے لئے دباؤ ڈالنے کے فیصلے سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا ہے۔
اس سینئر سفارتکار نے کہا کہ عرب لیگ کے ممالک آئی اے ای اے کی سالانہ کانفرنس میں یہ مطالبہ پیش نہیں کریں گے کہ صیہونی حکومت اپنی ایٹمی تنصیبات اور ایٹمی پروگراموں کا معائنہ کرائے۔ یہ کانفرنس آئندہ ہفتے ہونے والی ہے۔
دوسری طرف آئی اے ای اے میں عرب لیگ کے نمائندے وائل الاسد نے کہا ہے کہ موجودہ حالات نے عرب ملکوں کو مجبور کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف اس قرارداد سے دستبردار ہوجائیں کہ جس میں اسرائیل سے اپنی ایٹمی تنصیبات اور ایٹمی پروگراموں کا معائنہ کرانے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔
بعض مغربی سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ بعض عرب ملکوں کا یہ فیصلہ اسرائیل سے قریب ہونے کی پالیسیوں کے تحت کیا گیا ہے۔ واضح رہے صیہونی حکومت مشرق وسطی میں وہ واحد حکومت ہے جس کے پاس ایٹمی وارہیڈس ہیں اور اس نے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے کسی بھی معاہدے پر دستخط نہیں کئے ہیں۔
