فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بین الاقوامی فوج داری عدالت میں اسماعیل ھنیہ کے خلاف دائر مقدمہ میں انہیں جنگی جرائم کا مرتکب قرار دینے کے ساتھ اسرائیل کے خلاف مسلح جدو جہد میں پیش پیش رہنے کا الزام عائد کیا ہے۔
پہلی درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ سنہ 2016ء کے بعد سے اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں حماس نے 17 ہزار بچوں کو جنگ لیے بھرتی کیا اور انہیں عسکری تربیت دی گئی۔
پہلی درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل ھنیہ 15 سال سے کم عمر کے بچوں کو جنگ کی تربیت دینے کے جنگی جرم میں ملوث ہیں جب کہ دوسری درخواست میں بچوں کو اسرائیلی فوج کے خلاف حملوں میں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی ریاست کے جرائم کے خلاف بین الاقوامی فوج داری داری عدالت میں جنگی جرائم کے کئی کیسز موجود ہیں۔