فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ قبضے میں لیے گئے فلسطینی شہداء کے جسد خاکی اسی صورت میں ان کے ورثاء کے حوالے کیے جائیں گے اگر وہ انہیں اپنے آبائی علاقوں کے بجائے دوسرے شہروں میں دفن کرنے کے لیے تیار ہوں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چند ہفتے قبل اسرائیلی فوج نے شہید علاء ابو جمال کا جسد خاکی بیت المقدس میں شہید کے ورثاء کے حوالے کیا اوریہ شرط رکھی تھی کہ شہید کی نماز جنازہ میں 200 سے زائد افراد کو شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس کے باوجود شہید کے ورثاء نے جمال کی تدفین پرعوام کا جم غفیر جمع کرلیا تھا۔ اس واقعے کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے یہ طے کیا گیا ہے کہ کسی بھی فلسطینی شہید کا جسد خاکی اس کے ورثاء کے حوالے اسی صورت میں کیا جائے گا بشرطیکہ وہ اس کی تدفین آبائی علاقے کے بجائے کسی دوسرے علاقے میں کریں گے۔
اسرائیلی فوج کے تازہ فیصلے کی منظوری اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان کی جانب سے بھی دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ فلسطینی شہداء کے ورثاء کو یہ حق دیا جائے گا وہ اپنی مرضی سے کسی دوسرے شہر کے قبرستان اور جگہ کا انتخاب کریں جہاں وہ اپنے شہید عزیز کو سپرد خاک کرسکیں۔ انہیں شہید کو اپنے آبائی شہر میں سپرد خاک کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔