• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
پیر 3 نومبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home عالمی خبریں

صہیونی ریاست ‘بائیکاٹ’ کی عالمی تحریک کے سامنے بے بس ہو گئی!

جمعرات 04-08-2016
in عالمی خبریں
0
0Pala2092
0
SHARES
0
VIEWS

(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) یورپی یونین کی ریاستوں سمیت کئی دوسرے ممالک میں اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ نے صہیونی ریاست کو متبادل منڈیوں تک رسائی پرمجبور کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بائیکاٹ تحریک کے اثرات کم کرنے کے لیے تل ابیب نے پورے مشرق وسطیٰ میں تزویراتی، سیاسی، عسکری اور اقتصادی شعبوں میں سرگرمیوں میں غیرمعمولی سرگرمیاں شروع کی ہیں۔ اس سلسلے میں اسرائیل بحر متوسط کے گیس فیلڈ میں غیرمعمولی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ اردن سے مل کر اسرائیل نے بحر متوسط میں گیس کی تلاش اورتیاری کے کئی منصوبوں پر کام تیز کر دیا ہے۔

فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اُردن میں اسرائیل کے سابق سفیرعودید عیران نے حال ہی میں ایک مضمون میں مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی جیو۔پولیٹیکل سرگرمیوں اور عالمی بائیکاٹ تحریک کے اثرات کم کرنے کے لیے مشرق وسطیٰ میں تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی ہے۔

فاضل صہیونی مضمون نگارکا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں قائم کردہ اسرائیلی کارخانوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کے بائیکاٹ کے اثرات پربھی خامہ فرسائی کی ہے۔ وہ لکھتے ہیں کہ اسرائیل کی بعض داخلی اور خارجہ پالیسیوں پر عالمی رائے عامہ تیزی کے ساتھ تبدیل ہو رہی ہے۔ عالمی کمپنیاں اور اقوام عالم کے اسرائیل کے بارے میں خیالات بدل رہے ہیں۔ نرم گوشہ رکھنے والی اقوام بھی اسرائیلی حکومت سے سخت ناراض ہیں۔ عالمی سطح پر سامنے آنے والی ناراضی کو دیکھتے ہوئے اسرائیل نے مشرق وسطٰیٰ کو ایک نئے میدان کے طور پر چُنا ہے، جہاں صہیونی ریاست اپنے تزویراتی، عسکری اور سیاسی مفادات کے حصول کے لیے تیزی کے ساتھ سرگرم عمل ہے۔

اسرائیل کے سیاسی حلقوں اور اشرافیہ کا خیال ہے کہ عالمی سطح پر بائیکاٹ تحریک کے اثرات سے اسرائیل کو معاشی اور اقتصادی میدان میں نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے مگر مشرق وسطیٰ کا میدان اسرائیل کو درپیش معاشی خسارے کا تدارک کرنے میں مدد گار ثابت ہو گا۔ تل ابیب یونیورسٹی کے مرکز برائےقومی سلامتی کی ویب سائیٹ پر شائع مضمون میں سفارت کار عودید عیران لکھتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی اقتصادی سرگرمیاں چند دنوں اور مہینوں کی بات نہیں بلکہ یہ سلسلہ ایک عشرے سے زائد عرصے سے جاری و ساری ہے۔ اگرچہ اس وقت اسرائیل کی تمام تر توجہ پڑوسی عرب ملک مصر کی طرف ہے مگر خطے کے دوسرے ممالک بالخصوص بحر متوسط کے ذریعے اسرائیل سے ملنے والے قبرص اور یونان بھی تل ابیب کے لیے سرمایہ کاری کا اہم ترین میدان ثابت ہوں گے۔ ترکی کے ساتھ اگرچہ اسرائیل کو سخت ناراضی ہے مگر تل ابیب موجودہ سرد جنگ کے علی الرغم ترکی کی اہمیت سے غافل نہیں ہے۔

Tags: americafacebookgamesgazagoogleisraelisraelijerusalemkillerlondonMatrixneblusobamapalestineparisramallahThirdIntifadaUnitedForPalestinewashingtonwestbankyoutubezionistzombieصہیونی ریاست 'بائیکاٹ' کی عالمی تحریک کے سامنے بے بس ہو گئی!
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.