(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) حال ہی میں سعودی عرب کے ایک ریٹائرڈ جنرل انور عشقی کے دورہ اسرائیل کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی مہم اپنی نقطہ عروج پرہے جس میں سعودی شہریوں نے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام کی شدید الفاظ میں مخالف کی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ’ٹوئٹر‘ پر ’’# سعودی اسرائیل سے تعلقات کےقیام کے خلاف ہیں‘‘ کے عنوان سے آن لائن مہم شروع کی گئی ہے جسے بڑے پیمانے پر پذیرائی ملی ہے۔ اس مہم میں حصہ لینے والے سعودی شہریوں نے صہیونی ریاست کے ساتھ کسی بھی سطح کے تعلقات کےقیام کی سخت مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ ایک سابق سعودی فوجی جنرل کے دورہ اسرائیل سے جو افواہیں پھیل رہی ہیں وہ سعودی عوام کے جذبات و احساسات کی عکاسی نہیں کرتیں۔ سعودی عرب کے عوام غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات نہیں چاہتے ہیں۔سماجی کارکنوں نے یاد دلایا ہے کہ سعودی عوام ہمیشہ غاصب اسرائیل کے مظالم کے خلاف فلسطینیوں کے شانہ بہ شانہ رہے ہیں۔ سعودی عوام آج بھی اسرائیلی مظالم کے مخالف اور غاصب ریاست کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمت کے پرزور حامی ہیں۔
جنرل عشقی کی مذمت
سوشل میڈیا پر اسرائیل سے تعلقات کی مخالفت میں جاری مہم میں مملکت کی نمایاں شخصیات حصہ لے رہی ہیں۔ انہوں نے جنرل ریٹائرڈ انور عشقی کے دورہ اسرائیل کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سماجی کارکنوں نے ریاض حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ عشقی کے غیرقانی دورہ اسرائیل پر ان کا احتساب کرے جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ تحریک فتح کے رہنما جبریل الرجوب کی دعوت پربیت المقدس کے دورے پر آئے تھے۔
مہم میں صحافی، تجزیہ نگار، کالم نگار، مصنف، سماجی کارکن، ادیب، شاعر اور مذہبی رہنما بھی شامل ہیں اور انہوں نے کھلے الفاظ میں صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام کی راہ ہموار کرنے کی سازشوں کی مخالفت کی ہے۔
اسرائیل مخالف آن لائن تحریک میں حصہ لینے والی شخصیات نے جنرل عشقی کے دورہ اسرائیل کے تناظر میں لکھا ہے کہ یہ دورہ صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے جاری عالمی تحریک کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔
ممتاز عالم دین علامہ عادل الکلبانی لکھتے ہیں کہ ’ہم بچپن سے سنتے آ رہے تھے کہ صہیونی ریاست ہماری دشمن ہے۔ آج 60 سال کے بعد ہم کیسے اسے اپنا دوست مان لیں‘۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنا فلسطین کے عرب تشخص سے انحراف اور انکار تصور کیا جائے گا اور سعودی عرب کے عوام کسی صورت میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی حمایت نہیں کریں گے۔
صحافی اور تجزیہ نگار ماجد اباطین لکھتے ہیں کہ’صہیونی، یہودی اور امن معاہدہ دنیا کا سب سے بڑا جھوٹ ہوسکتا ہے۔ کیونکہ صہیونی امن پریقین نہیں رکھتے‘۔
ڈاکٹر عھود بنت عبدالعزیز لکھتے ہیں کہ صہیونی ریاست کے ساتھ امن معاہدے کی کوشش کامیاب نہیں ہوسکتی کیونکہ سعودی قوم کا ضمیر ایک غاصب ریاست کے ساتھ امن معاہدے کو قبول نہیں کرے گا۔