مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے خلاف طویل المیعاد جنگ کا سامنا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی ٹی وی چینل 7 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھو نے ایک بیان میں کہا کہ جس طرح ہم نے سرنگوں کی روک تھام کے لیے دیوار بنائی اور اجتماعی حملوں کی روک تھام کے لے باڑ کا کامیاب منصوبہ شروع کیا۔ اسی طرح ہم فوج کو بمباری کا حکم دیتے رہیں گے تاکہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے کاغذی جہازوں کے حملوں کا خوف بھی ختم کیا جائے۔عبرانی ٹی وی کے مطابق نیتن یاھو نے ان خیالات کا اظہار ’سدیروت‘ صیہونی کالونی کے دورے کے دوران کیا۔ یہ کالونی غزہ کے قریب واقع ہے۔
نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ حملوں کا تبادلہ چلتا رہے گا۔ ایک حملے سے کام نہیں بنتا۔ ہمیں یہ حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ ہمیں حماس کے ساتھ طویل جنگ لڑنا ہے۔ ہم ایک صدی سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف پوری قوت سے لڑتے رہیں گے۔ ہمیں اسلامی دہشت گردی اور صیہونی ریاست کے درمیان جنگ کا سامنا ہے اور اس جنگ میں ہم فتح کے لیے پرعزم ہیں۔
نیتن یاھو نے کہا کہ فوج کو فلسطینیوں کے گیسی غبارے اور آتشی کاغذی جہاز روکنے کے لیے طاقت کے استعمال کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر فلسطینیوں کی طرف سے آگ لگانے والے کاغذی جہاز پھینکے جاتےر ہے تو کوئی جنگ بندی نہیں ہوگی۔ اگر فلسطینی مزاحمت کاروں کو میری بات سمجھ نہیں آتی تو فوج اپنی زبان میں سمجھا دے گی۔