مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کے ایک رکن اور شدت پسند سیاست دان نے حکومت اور فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی صف اول کی قیادت کو قاتلانہ حملوں میں شہید کرنے کی پالیسی دوبارہ اختیار کرے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی رکن کنیسٹ ’موتی یوگاو‘ نے ایک اشتعال انگیز بیان میں کہا کہ حماس کی قیادت اسرائیل کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ فوج اور حکومت کو ایک بار پھر حماس کی قیادت کو قتل کرنے کی پالیسی اختیار کرے۔یوگاؤ کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ کی مشرقی سرحد پر فلسطینی مظاہرین کی جانب سے پھینکے گئے کاغذی جہازوں سے اسرائیلی کالونیوں میں آگ بھڑک اٹھی اور وسیع علاقے پر فصلیں جل کر خاکستر ہوگئیں۔
عبرانی ٹی وی 7 کے مطابق رکن کنیسٹ یوفا کا کہنا ہے کہ حماس غزہ کی پٹی میں شہریوں کو اسرائیل کے خلاف مشتعل کرنے اور آتش گیر کاغذی جہازوں کے ذریعے حملے کرنے میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی مشرقی سرحد پر جمع ہونے والے فلسطینی حماس کے ایماء پر زرعی اجناس کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ غزہ سے داغے جانے والے راکٹوں کے جوابÂ اور مشرقی سرحد پر آتش زدگی کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے ازالے کے لیے حماس کی قیادت کا تصفیہ کیا جائے۔
خیال رہے کہ غزہ کی مشرقی سرحد پر جمع مظاہرین پتنگوں اور بڑے بڑے کاغذی جہازوں کے ساتھ پٹرول بم باندھ کرسرحد کی دوسری طرف اچھال دیتے ہیں جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر اسرائیلی فصلات کو نقصان پہنچا ہے۔