(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ نے اسرائیل کو اپنے ملک کے ویبلاگروں، روشن خیالوں اور مذہبی اقتلیوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے سلسلہ وار قتل کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ اسد الزمان خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ ملک میں ویبلاگروں کے سلسلہ وار قتل کی وارداتوں میں اسرائیل کے خفیہ ادارے موساد کا ہاتھ ہے ۔انہوں نے بنگلہ دیشی اپوزیشن کے ایک رکن پارلیمنٹ اور موساد کے ایک اعلی عہدیدار کے درمیان ملاقات کو بطور ثبوت پیش کیا۔ بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ نے کہا کہ اس ملاقات کی تصویر مذکورہ رکن پارلیمنٹ کی گرفتاری کے وقت اس کے گھر سے برآمد ہوئی تھی۔ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ ملاقات کب اور کہاں ہوئی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال سے اب تک بنگلہ دیش میں چالیس سے زیادہ ویبلاگروں، اور مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے روشن خیال افراد کو قتل کیا جا چکا ہے۔ مقتولین میں، بنگلہ دیش کے شیعہ مسلمانوں کے علاوہ ہندو اور عیسائی برادریوں کے لوگ بھی شامل ہیں۔ دہشت گرد گروہ داعش نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
اسرائیل دہشت گرد گروہ داعش کا اہم ترین حامی شمار ہوتا ہے جو شام کے صدر بشار اسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کی مغربی، اسرائیلی، سعودی سازش کے تحت ، عام لوگوں کا قتل عام کر رہا ہے۔ اسرائیل ، داعش کو ہتیھار بھی فراہم کر رہا ہے جبکہ شام اور عراق میں زخمی ہونے والے داعش کے دہشت گردوں کو علاج کے لیے اسرائیل منتقل کیا جاتا ہے۔