عمان (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اردن کی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر فلسطینی پناہ گزینوں کی نگرانی اور بہبود کے لیے قائم کردہ اقوام متحدہ کی ’ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی‘(اونروا) کو ختم کیا گیا تو اس کے نتیجے میں خطے میں ایک نیا بحران پیدا ہوجائے گا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اردن کی پارلیمانی کمیٹی برائے فلسطین کے چیئرمین ایڈووکیٹ یحییٰ السعود نے کہا کہ امریکا ایک طے شدہ منصوبے کے تحت ’اونروا‘ کو ختم کرنا چاہتا ہے مگر ایسے کسی بھی اقدام کے انتہائی سنگین نتائج اور مضمرات سامنے آئیں گے اور بحران پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ’اونروا‘ کو ختم کرنے کی امریکی کوششیں’صدی کی ڈیل‘ کی سازش کا حصہ ہیں۔
یحیی السعود کا مزید کہنا تھا کہ شاہ عبداللہ دوم کی قیادت میں اردن کی حکومت مختلف عالمی اور علاقائی محافل میں قضیہ فلسطین کو موثر اندازمیں پیش کررہی ہے اور فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق کے حصول کے لیے ہرسطح پر آواز بلند کی جائے گی۔
اردنی عہدیدار نے ان خیالات کا اظہار عمان میں ’اونروا‘ کو درپیش مالی مشکلات کے حل کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں کیا۔ تقریب میں ’اونروا‘ کے ڈائریکٹر برائے فلسطینی امور نضال حداد بھی موجود تھے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ امریکا فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے قائم کردہ ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کو ختم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ اخباری رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ امریکی حکومت فلسطینی پناہ گزینوں کی تعداد 60 لاکھ سے کم کرکے صرف چالیس ہزار کرنا چاہتی ہے اور فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے ملنے والی مالی امداد ختم کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔