تہران – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں تہران میں منعقدہ چھٹی بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی بیان میں مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام اور عرب ملکوں کے سب سے اہم مسئلے کے طور پر باقی رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں تہران میں منعقدہ چھٹی بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی بیان میں مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام اور عرب ملکوں کے سب سے اہم مسئلے کے طور پر باقی رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فلسطین پر عالمی رائے عامہ کی توجہ کے مرکوز رکھنے کی کوشش جاری اور پوری سرزمین فلسطین کی آزادی کا مطالبہ کرنے والی دوست اور اتحادی قوتوں کوسرگرم رکھنا ضروری ہے۔انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں منعقدہ چھٹی بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء نے اپنے اختتامی بیان میں اس کانفرنس میں ایران کے سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای کے خطاب کی قدر دانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کا اتحاد اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی بازیابی کے لئے استقامت کو واحد راستے کے طور پر انتخاب کرنا ضروری ہے کیونکہ جنوبی لبنان اور غزہ میں صیہونی حکومت کے مقابلے میں استقامت اور مزاحمت نے یہ ثابت کردیا ہے کہ اسرائیل کے مقابلے میں کامیابی صرف استقامت اور جد وجہد سے ہی حاصل کی جاسکتی ہے۔
فلسطین کانفرنس کے شرکا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مظلوم فلسطینی عوام کی مدد کے لئے امت اسلامیہ اور دنیا کی حریت پسنداقوام کو اپنی صفوں میں اتحاد کو مستحکم بنانا چاہئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انتفاضہ اور مظلوم فلسطینی عوام کی استقامت خاص طور پر فلسطینی عوام کی موجودہ تحریک غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں کامیابی کا واحد راستہ ہے۔
کانفرنس کے شرکا نے سرزمین فلسطین پر اسرائیل کے ستر سالہ غاصبانہ قبضے کو ختم کرانے، بحر سے نہر تک فلسطین کی تاریخی سرزمین کی حفاظت اوربیت المقدس کی مرکزیت میں ایک فلسطینی حکومت کی تشکیل کی کوششیں جاری رکھنے پر بھی زوردیا۔
بیان میں عالمی برادری سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ صیہونی حکومت پر موثر دباؤ ڈال کر اس کے غیر انسانی اقدامات منجملہ غزہ کا ظالمانہ محاصرہ ختم کرائے۔ اس کانفرنس کا نعرہ تھا ہم سب فلسطین کی حمایت کرتےہیں۔
مجموعی طور پر اس کانفرنس میں دنیا کے اسّی ملکوں کے سات سو مہمانوں نے شرکت کی اور فلسطین کو عالم اسلام کے سب سے اہم موضوع کے طور پر باقی رکھنے پر زور دیا۔