واشنگٹن (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) جمعہ کے روز امریکی حکومت نے ’عربوں اور یہودیوں کے درمیان باہمی بقائے باہمی‘ کے لیے مختص 1 کروڑ ڈالر کا فنڈ بھی بند کر دیا گیا اور فلسطینی اتھارٹی کو اس فنڈ سے بھی محروم کردیا گیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق امریکی حکومت نے گذشتہ کچھ عرصے سے فلسطینی اتھارٹی اور فلسطینیوں کو دی جانے والی امداد بند کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔مگر فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی مالی امداد کا ایک شعبہ ایسا بھی ہے جو فی الحال برقرار ہے۔
امریکا کے سابقہ اور موجودہ حکام کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو فلسطینیوں کو دی جانے والی بیشتر مالی امداد بند کر چکے ہیں مگر انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام سیکیورٹی اداروں کو دی جانے والی مالی امداد جاری رکھی ہوئی ہے۔
امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ کے مطابق امریکا کی بین الاقوامی ترقیاتی ایجنسی نے کانگریس کے حکام کو بتایا کہ بقائے باہمی کے پروگرام کے تحت فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی امداد اب انہیں نہیں ملے گی بلکہ وہ رقم مشرق وسطیٰ میں دیگر منصوبوں پر صرف کی جائے گی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے معاون ٹیم ریسر نے سینٹر پیٹریک لیھی کو بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کی امداد بند نہیں کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی حکومت نے پہلے مرحلے میں فلسطینی پناہ گزینوں کو دی جانے والی مالی امداد بند کی۔ اس کے بعد فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی رقم بھی بند کردی۔ اگلے مرحلے میں بیت المقدس کے فلسطینی اسپتالوں کے فنڈز بھی روک لیے گئے ہیں۔