واشنگٹن – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے یہودی لابی کے دباؤ پر صہیونی ریاست کے مظالم کا بھرپور دفاع کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو ڈرانے دھمکانے اور اس کی مذمت کا دور گذر چکا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دسمبر میں سابق صدر باراک اوباما کو اس امر پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا کہ انہوں نے مقبوضہ فلسطینی اراضی میں اسرائیلی بستیوں کی مذمت سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد 2234 کو جاری ہونے سے روکنے کے واسطے ویٹو کا حق استعمال نہیں کیا۔ 1979 کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ واشنگٹن نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا اور عبرانی ریاست کی مذمت کے حوالے سے جاری قرارداد کو ویٹو بھی نہیں کیا۔امور عامہ کی امریکی اسرائیلی کمیٹی ایبیک جو امریکا میں عبرانی ریاست حامی سب سے بڑی لوبی ہے ، اس کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نکی ہیلی کا کہنا تھا گزشتہ برس کے اختتام پر جاری ہونے والی قرار داد "پیٹ میں لات” کے مترادف تھی جس کو امریکا نے محسوس کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ” آپ لوگ جان لیں کہ ایسا ہو چکا ہے تاہم یہ اب دہرایا نہیں جا سکے گا۔ اسرائیل کو دھمکانے کا دور بیت چکا ہے”۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے وڈیو پیغام کے ذریعے کانفرنس میں شریک ہو کر کہا کہ اسرائیل کا امریکا سے زیادہ کوئی معزز دوست نہیں اور امریکا کا اسرائیل سے زیادہ کوئی بہترین دوست نہیں ہے۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ "میں پورے تحمل سے "بیت المقدس” میں نئے امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین کے گرم جوش استقبال اور امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کا منتظر ہوں”۔