ماسکو – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں مجاھدین کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کی رہائی کے لیے روس سے مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے غزہ کی پٹی میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کی رہائی کے لیے روسی صدر ولادی میر پوتن سے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔روسی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاھو نے حالیہ دورہ روس کے دوران صدر پوتن کے سامنے غزہ میں جنگی قیدی بنائے گئے فوجیوں ہدار گولڈن اور ارون شاؤل کے زندہ یا مردہ اسرائیل کو واپس دلوانے میں معاونت کا مطالبہ کیا۔
اخباری اطلاعات کے مطابق صدر پوتن نے نیتن یاھو کو یقین دلایا ہے کہ وہ غزہ میں یرغمال اسرائیلی فوجیوں کو بازیاب کرانے میں تل ابیب کی مدد کرے گا۔
اسرائیلی وزیراعظم اور روسی صدر کے درمیان ملاقات کئی گھنٹے تک جاری رہی۔ ملاقات میں شام میں ایران کی مداخلت اور شام میں ایرانی بندرگاہ کے قیام کے عزم پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
خیال رہے کہ سنہ 2014ء کی موسم گرما میں غزہ پر مسلط کی گئی جنگ کے دوران فلسطینی مجاھدین نے چار اسرائیلی فوجیوں جنگی قیدی بنا لیا تھا۔ ان میں سے بعض کو زخمی حالت میں حراست میں لیا گیا۔ یہ معلومات نہیں آسکیں کہ آیا وہ زندہ ہیں یا مرچکے ہیں۔ گذشتہ اپریل میں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کی طرف سے جاری کردہ ایک خبرمیں چار اسرائیلی فوجیوں کے جنگی قیدی بنائے جانے کی تصدیق کی تھی تاہم القسام نے ان کے بارے میں مزید معلومات فراہم کرنے سے انکار کردیا تھاْ۔