تہران (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی جمہوریہ ایران نے صیہونی پارلیمنٹ کی حالیہ نسل پرستی کی بنیاد پر پاس ہونے والی قرارداد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قوم کی مزاحمت سے صیہونیوں کے قبضے کا خاتمہ کردیا جائے گا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا ہےکہ صیہونی پارلیمنٹ کا نیا قانون بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے.انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکمران گزشتہ 70 سالوں سے فلسطینی سرزمین پر ناجائز قبضہ جمائے رکھے ہوئے ہیں اور مظلوم فلسطینی عوام کا قتل عام کرنےکے ساتھ ساتھ نسل پرستی و تعصب کی بنیاد پر کالے قوانین بھی بنارہے ہیں۔بہرام قاسمی نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے صیہونیوں کی کھلی حمایت جاری ہے جبکہ امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی اور بعض عرب ممالک کی صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی کوششوں سے خطے میں امن و استحکام کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے.انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی قوم صیہونیوں کی نسل پرستی کے خلاف جد و جہد جاری رکھے گی اور یقینا فلسطینیوں کی مزاحمت سے ہی غاصبوں کو فلسطینی سرزمین سے نکال دیا جائے گا۔
دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ فلسطین میں صیہونیوں کے اپارٹائڈ نظام کا دور ختم ہوچکا ہے اور جلد دنیا کی حریت پسند اقوام، مسلم اقوام بالخصوص فلسطینیوں کی جد و جہد سے صیہونیوں کی سازشوں کو ناکام بنادیا جائے گا۔
یاد رہے کہ صیہونی پارلیمنٹ نے گزشتہ روز اسرائیل کو "صیہونی ریاست” قرار دینے کا متنازع بل منظور کرلیا جس کے تحت صرف یہودیوں کو ملک میں خودمختاری کا حق ہوگا۔
بل کے خلاف پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی اور پرچیاں پھاڑی گئیں جبکہ متنازع بل کی منظوری پر جگہ جگہ احتجاج بھی کیا جارہاہے۔
اسرائیلی عرب ارکان پارلیمان نےاس بل پرتنقید کی ہے۔
اسرائیل کی نوے لاکھ آبادی میں سے صرف بیس فیصد آبادی اسرائیلیوں کی ہے۔