مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی اخبارات نے انکشاف کیا ہے کہ پراسیکیوٹر جنرل اور حکومت کے مشیر قانون نے متفقہ طور پر وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور ان کے بعض دوسرے مقربین کے خلاف آبدوزوں کی خریداری میں رشوت خوری الزامات کی فوج داری تحقیقات کی منظوری دی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حکومتی مشیر ایبحائی مندلبلیت اور پراسیکیوٹر جنرل چائی نیتزن نے ایک اجلاس کے بعد کہا ہے کہ وہ وزیراعظم اور بعض دوسرے عہدیداروں پر عائد رشوت خوری کیس کی فوج داری تحقیقات شروع کرنے پر متفق ہیں۔عبرانی اخبار’ہارٹز‘ کے مطابق حکومت کے مشیر قانون اور پراسیکیوٹر جنرل دونوں نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ بحری جہازوں اور آبدوزوں کی خریداری میں رشوت وصول کرنے کے الزامات کی عمومی چھان بین کو اب فوج داری تحقیقات میں منتقل کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق تفتیش کار جرمن سے تین آبدوزوں اور چار بحری جہازوں کی خریداری کے سودے میں کرپشن وصول کرنے کے الزامات کی تحقیقات پر توجہ مرکوزکریں گے۔
تفتیش کار وزیراعظم کے سابق وکیل اور ان کے مقرب ڈیوڈ شمرون Â اور جرمن کمپنی ’ٹینسکروپ‘ کے ایجنٹ میکی گانور سے بھی پوچھ تاچھ کریں گے۔ تاہم پراسیکیوٹر جنرل کا یہ بھی کہنا ہے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو براہ راست اس کیس میں ملوث نہیں، البتہ تحقیقات کا دائرہ ان تک بڑھایا جاسکتا ہے۔