فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’اوچا‘ کی جانب سے جمعہ کے روز جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران قابض صہیونی انتظامیہ نے مشرقی بیت المقدس میں فلسطینی شہریوں کے 20 مکانات مسمار کئے جس کے نتیجے میں دسیوں فلسطینی شہری مکان کی چھت سے محروم ہوگئے۔ مکانات مسماری کی اس کارروائی کے نتیجے میں 221 فلسطینی بالواسطہ یا براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج کی جانب سے مکانات مسماری کی رواں سال کی بیت المقدس میں سب سے بڑی کارروائی 26 جولائی کو کی جس میں قلندیا شہر میں فلسطینیوں کے 15 مکانات ملبے کا ڈھیر بنا دیے گئے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس کےپہلے چھ ماہ میں 114 مکانات مسمار کئے تھے جب کہ رواں سا مکانات مسماری کی تعداد میں 40 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے مکانات مسماری کی صہیونی پالیسی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے بے گھر کرنے کے اقدام سے بیت المقدس میں حالات پرتشدد راہ اختیار کرسکتے ہیں۔
رپورٹ میں رواں سال اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں فلسطینی شہریوں کی شہادتوں کی بھی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج نے رواں سال کے دوران 16 بچوں سمیت 60 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔