قاہرہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی قائم کردہ ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ‘اونروا‘ کے ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ بعض ممالک ان کی تنظیم کا سودا کرنا چاہتے ہیں مگر ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم برائے فروخت نہیں اور نہ ہی فلسطینی پناہ گزینوں کی کفالت کی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوں گے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق قاہرہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں پییر کرین پول نے کہا کہ ’اونروا‘ کو فوری طورپر 200 ملین ڈالر کی رقم کی قلت کا سامنا ہے۔قاہرہ میں اقوام متحدہ کے مقامی دفتر میں پریس کانفرنس کےدوران عرب ممالک کے وزراء خارجہ بھی شریک تھے۔
کرینپول کا کہنا تھا کہ ’اونروا‘ عن قریب عرب لیگ کی قیادت سے بھی ملاقات کرے گی۔ موجودہ وقت فیصلہ کن لمحہ ہے۔ ہم اردن، متحدہ عرب امارات، کویت، قطر اور دیگر ممالک کی طرف سے فوری مالی امداد کی فراہمی پر ان کے شکر گذار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ’اونروا‘ کے لیے نہیں بلکہ فلسطینی بچوں کی تعلیم اور صحت کے لیے کروڑوں ڈالر کی رقم کا مطالبہ کررہے ہیں۔ یہ رقم عالمی برادری کے ذمہ داری ہے۔
’اونروا‘ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگست میں جب تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہوا تو ہم یہ تصور بھی نہیں کرسکتے تھے کہ 5 لاکھ فلسطینی طلباء کو یہ کہیں گے کہ ہم ان کی تعلیمی ضروریات پوری نہیں کرسکتے۔