مقبوضہ بیت المقدس مرکزاطلاعات فلسطین
فلسطین کےمقبوضہ بیت المقدس میں قابض صہیونی فوج کی جانب سے 13 ستمبر سے جاری کریک ڈائون میں کم سے کم 150 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم”کلب برائے اسیران” کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ 13 سے 22 ستمبر تک قابض فوجیوں نےبیت المقدس میں روزانہ کی بنیاد پر جاری کریک ڈائون میں کم سے کم ڈیڑھ سو فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں ڈالا ہے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار شدگان میں بیشتر بچے اور خواتین ہیں۔
ادھر منگل کو قابض صہیونی فوجیوں نے مشرقی بیت المقدس کے العیزریہ قصبے میں تلاشی کی کارروائیوں کےدوران چار فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ گرفتار کیے جانے والے شہریوں میں ایک خاتون اور ایک معمر فلسطینی بھی شامل ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوجیوں نے منگل کے روز العیزریہ کالونی میں سابق فلسطینی اسیر 65 سالہ وفا العجلونی اور ان کے دو بیٹوں 28 سالہ محمد اور 33 سالہ احمد اور اس کی اہلیہ 28 سالہ فداء کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
درایں اثناء منگل کو اسرائیلی فوجیوں نے 42 سالہ فلسطینی امجد محمد غروف کو 14 ماہ جیل میں رکھنے کے بعد رہا کردیا۔ غروف کو 27 جولائی 2014 ء کو مسجد اقصیٗ سے حراست میں لیا گیا تھا اور اس پر یہودی آبادکاروں کو مسجد اقصیٰ سے روکنے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے ایک دوسرے فلسطینی 31 سالہ علی زیاد ابراہیم برکہ کو بھی رہا کر دیا۔ ابراہیم برکہ نے اسرائیلی جیلوں میں 11 ماہ قید کاٹی جس کے بعد انہیں رہا کیا گیا۔