اسلامی تحریک مزاحمت ‘‘حماس’’ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے اتوار کے روز سرحد پر تعینات پندرہ مصری فوجیوں کی نامعلوم افراد کے ہاتھوں ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مصری بارڈر فورسز کے اہلکاروں پر حملہ بزدلانہ کارروائی اور دشمن کی مجرمانہ سازش ہے۔
مصری عوام کے دکھ میں حماس اور فلسطینی عوام بھی برابر کی شریک ہے۔ مرکزطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے رہ نما ڈاکٹر ابو مرزوق نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ‘‘فیس بک’’ کے اپنے صفحے پر رفح کراسنگ پوائنٹ کے قریب پیش آنے والے اس خون ریز واقعے کی مذمت کے بعد لکھا ہے مصری فوجیوں کے گھناؤنے قتل میں اسرائیل ملوث ہے۔ کوئی مسلمان اس طرح کی وارادت نہیں کرسکتا کہ وہ دوسرے مسلمان بھائیوں پر افطار کی وقت حملہ کرے۔ اس طرح کے مجرمانہ اقدامات صہیونیوں کی ہی کی کارستانیاں ہوسکتی ہیں۔
ابو مرزوق نے کہا کہ مصری فوجیوں پر حملے سے قبل قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں ڈرون طیارے کے ذریعے ایک حملہ کیا تھا جس کے بعد یہ بزدلانہ کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ ابو مرزوق کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین اور مصر کےدرمیان تعلقات کو قائم اور مستحکم ہوتا برداشت نہیں کر پا رہا ہے اور نہ ہی صہیونی ریاست کو مصر میں امن و استحکام گوارا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ مصر کی موجودہ حکومت کو ناکام بنانے اور مصری کو بدامنی کا شکار کرکے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین