فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لائبرمین کی وزارت دفاع کے عہدے پر تقرری سے یہ آشکار ہو گیا ہے کہ اسرائیل میں انتہا پسندی کا غلبہ ہے اور نسل پرستانہ بنیادوں پراعلیٰ عہدوں پرتقرریاں کی جاتی ہیں۔ لائبرمین کو وزیردفاع کا عہدہ سونپے جانے سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ اسرائیل اب جنگی مجرموں اور نسل پرستوں کے ہاتھوں میں یرغمال ہوچکا ہے۔
حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے ایک بیان میں کہا کہ عالمی برادری کو لائبرمین کی تقرری کے بعد صہیونی ریاست کی پالیسیوں اور جرائم کا نوٹس لینا چاہیے اور یہ دیکھنا چاہیے کہ لائبرمین فلسطینیوں کے خلاف کس نوعیت کی ظالمانہ پالیسیوں پرعمل درآمد کرنا چاہتے ہیں۔