غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے فلسطینی اتھارٹی کی وفادار حکومت کی غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف انتقامی پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ Â حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی حکومت غزہ کی پٹی کے عوام پر پابندیاں مسلط کرکے امریکی Â ۔ صیہونی امن منصوبے ’صدی کی ڈیل‘ کی سہولت کار بن چکی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ رام اللہ حکومت کا غزہ کی پٹی پر پابندیوں کو برقرار رکھنا اور اسرائیل اور عالمی برادری کو بھی غزہ پر پابندیوں میں نرمی سے روکنے کی ترغیب اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت ’صدی کی ڈیل‘ کی امریکی سازش کو آگے بڑھانے میں معاونت کررہی ہے۔ترجمان نے غزہ کی پٹی کے دو ملین عوام پر عائد پابندیوں کے تباہ کن نتائج کی ذمہ داری صیہونی ریاست اور صدر محمود پر عائد کی اور کہا کہ صدر عباس اور ان کی جماعت قومی مصالحتی منصوبے کو آگے بڑھانے میں رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی نے مل کر غزہ کی پٹی کے عوام پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ غزہ کی پٹی کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کمی کردی گئی ہے اور غزہ کے اسپتالوں کو ادویہ کی ترسیل، بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی سمیت کئی دوسرے منصوبوں کو معطل کردیا گیا ہے۔