فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ مسلح مزاحمت تحریک آزادی کا ’ہراول دستہ‘ ہے اور یہ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک فلسطین کے چپے چپے پرقابض صہیونی قبضہ جمائے ہوئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ارض فلسطین پرصہیونی ریاست کا کوئی مستقبل نہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست غزہ کی پٹی میں جارحیت مسلط کرنے کے اپنے مذموم اہداف میں ہر بار ناکام رہی ہے اور آئندہ بھی دشمن کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ حماس کے جانثار کارکنان اور فلسطینی قوم کا بچہ بچہ مجاھد آزادی بن کر دشمن کے خلاف ہر محاذ پرجگہ لڑے گا اور محاذ جنگ میں دشمن کو نہ بھولنے والا سبق یاد دلائیں گے۔
حماس کا کہنا ہے کہ ہمیں جنگ میں کوئی جلدی نہیں اور نہ ہی ہم جنگ میں پہل کرتے ہیں، مگر جب صہیونی دشمن فلسطینی قوم کا خون بہانے کا تہیہ کرلے تو قوم کے نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ دفاع کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔ اس لیے فلسطینی مجاھدین اور پوری قوم دفاع سے غافل نہیں ہیں۔ حماس نے اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل تمام فلسطینیوں کی رہائی کے لیے جدو جہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جب تک اسرائیلی قید خانوں سے آخری فلسطینی کو نکال نہیں لیا جاتا اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
خیال رہے کہ صہیونی ریاست نے دسمبر 2008ء اور جنوری 2009ء کے دوران فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر جنگ مسلط کی تھی۔23 دن تک جاری رہنے والی اس جنگ کے نتیجے میں 1500 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوگئے تھے۔ آج اس جنگ کو آٹھ سال مکمل ہوگئے ہیں۔ اس جنگ میں صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی کی شہری آبادی پر فضاء، زمین اور سمندر سے بارود کی بارش برسائی تھی جس کے نتیجے میں تباہی اور بربادی آج بھی اپنی جگہ عیاں ہے۔