مسجد اقصی میں آتشزدگی کی سانحے کی 43 سال مکمل ہونے پر منعقد تقریب میں فاؤنڈیشن نے مسجد اقصی کی نصرت کیلئے منظم ہوکر اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا، فاؤنڈیشن کا کہنا تھا کہ ساری عرب اور اسلامی دنیا میں اپنے قبلہ اول کی حفاظت کے لیے تقریبات اور سیمنار منعقد کروائے جائیں اور اس ضمن میں اسرائیلی حکومت کو ٹھوس پیغام بھجوایا جائے۔
فاؤنڈیشن نے زور دیا کہ عرب اور اسلامی دنیا کے معروف سیاسی رہنماؤں اور علماء پر مشتمل وفود تشکیل دیے جائیں جو مسجد اقصی پر حملوں پر اسرائیل کے خلاف ٹھوس موقف اختیار کرلیں۔ فاؤنڈیشن نے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم سے بھی مسجد اقصی اور القدس کے معاملے کو اقوام متحدہ اور سکیورٹی کونسل میں لے جانے کی اپیل کی اور مطالبہ کیا کہ مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام پر یہودی آباد کاروں کے حملوں اور القدس میں جاری صہیونی جرائم کے حقائق جاننے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے۔ یہ کمیٹی القدس اور مسجد اقصی کے حوالے سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا جائزہ لے۔
القدس فاؤنڈیشن نے دوٹوک انداز میں کہا کہ مسجد اقصی اور القدس کے تحفظ کے ضمن میں اسلامی اور عرب دنیا کی جانب سے صرف ٹھوس اور عملی موقف ہی تسلیم کیا جائے گا، یہ ایک ایسا موقف ہونا چاہیے جس میں کمزور کو اپنے حق کے حصول کی خاطر مسلح مزاحمت کا حق بھی حاصل ہو۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین