اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے ترجمان فوزی برھوم کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس اور اسرائیلی نائب وزیر اعظم شاؤل موفاز کے
مابین متوقع ملاقات کو مسئلہ فلسطین کے حوالے سے بدشگونی سے تعبیر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات کا مقصد اسرائیلی مفادات کو تحفظ دینا ہے۔ انہوں نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مختلف قومی اور عالمی عدالتوں میں جنگی جرائم میں مطلوب شاؤل موفاز سے فلسطینی صدر کی ملاقات سمجھ سے بالاتر ہے۔
’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے ساتھ اپنی خصوصی گفتگو میں فوزی برھوم نے کہا کہ اس ملاقات کے بعد جنگی جرائم کے مجرموں کو ملکی و بین الاقوامی عدالتوں سے فرار کا جواز مل جائے گا، اس سب کا مقصد محمود عباس کو نئے سرے سے مذاکرات کے جال میں پھانسنا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فلسطینی اتھارٹی مذاکرات کے پیچھے بھاگ رہی ہے اس کا دوبارہ مذاکرات شروع نہ کرنے کے دعوے درست نہیں۔ اگر اسرائیل کے ساتھ مذاکرات شروع کیے گئے تو یہ ابو مازن محمود عباس کی خطرناک غلطی ہوگی جس سے وہ مزید امریکی و اسرائیلی دباؤ میں آجائیں گے۔ فوزی برھوم نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ متوقع ملاقات قوم امنگوں کے خلاف ہے جس سے اسرائیل کو فلسطینی اراضی کو یہودیانے کا مزید موقع مل جائے گا۔
اس موقع پر حماس ترجمان نے فلسطین بھر کی تمام قومی اور اسلامی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ اتھارٹی اور اسرائیل کے مابین روابط، جو کسی بھی طرح عوامی امنگوں کے مطابق نہیں، کی کھل کر مذمت کریں۔ قبل ازیں اسرائیل کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی کے مذاکرات کار صائب عریقات یہ اعلان کر چکے ہیں محمود عباس ور اسرائیلی نائب وزیر اعظم شاؤل موفاز اگلے اتوار کے روز رام اللہ میں ملاقات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ملاقات اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کے طور پر نہیں ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین