فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے شہید رکن عبدالکریم رضوان کی نماز جنازہ اور جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوجی ھدار گولڈن اور شاؤل ارون کو جنگی قیدی بنائے چار سال ہوچکے ہیں۔ انہیں مفت میں رہا نہیں کیا جائے گا بلکہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں اس کی منہ مانگی قیمت وصول کریں گی۔
حماس رہنما کا کہنا تھا کہ غزہ کی مشرقی سرحد سے فلسطینیوں کے کاغذی آتشی جہازوں اور گیسی غباروں نے صیہونی ریاست کے کھوکھلے پن کا بھانڈہ پھوڑ دیا ہے۔ صیہونی دشمن جو ہرطرح کے اسلحہ سے لیس ہے اور فلسطینی قوم کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کررہا ہے کمزور اور ناتواں فلسطینیوں کے کاغذی جہازوں کے سامنے بے بس ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی پر مزید پابندیاں عاید کرکے حماس اور فلسطینی قوم کو بلیک میل کرنا چاہتا ہے مگر حماس کسی صورت میں اپنے اصولی موقف سے دست بردارنہیں ہوگی۔
ڈاکٹر الحیہ نے صیہونی ریاست کے خلاف فلسطینی قوم کے عزم وثبات کو سراہا اور کہا کہ اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے والے عرب ممالک فلسطینی قوم کے عزم سے سبق سیکھیں۔ ہم اپنی منزل کے حصول تک مسلح جدو جہد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس قومی مفاہمت کے حوالے سے مصر کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کو قبول کرنے کو تیار ہے۔ ہم نے قومی مفاہمت اور قومی یکجہتی کے لیے ہمیشہ لچک دکھائی ہے۔ دوسرے فریقوں کو بھی ایسی ہی لچک کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔