بیروت (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے 16 ستمبر 1982ء کو جنوبی لبنان میں فلسطینی پناہ گزین کیمپوں صبرا اور شاتیلا میں نہتے فلسطینی پناہ گزینوں کے قتل عام میں ملوث صیہونی دہشت گردوں کو عبرت ناک سزا دینے اور عالمی سطح پر صیہونی ریاست کا ٹرائل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کے شعبہ امور پناہ گزین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’صبرا اور شاتیلا‘ پناہ گزین کیمپوں میں قابض دشمن صیہونی ریاست نے نہتے فلسطینیوں کا وحشیانہ قتل عام کیا۔بیان میں کہاگیا ہے کہ فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں بے گناہ فلسطینیوں کو تہہ تیغ کرنے والے دہشت گرد اور ان کی پشت پناہی کرنے والی صیہونی ریاست آج بھی قائم ہے۔ صیہونی مجرم ریاست اور اس کے جرائم پیشہ فوجی آج بھی فلسطینیوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔
حماس نے لبنانی حکومت پر بھی زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کے قتل عام کے معاملے کی عالمی سطح پر تحقیقات اور بے گناہوں کو شہید کرنے والے صیہونی دہشت گردوں کے خلاف بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمات قائم کرے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وقت گذرنے کے ساتھ قتل عام کے جرم کو معاف نہیں کیا جاسکتا۔ صبرا اور شاتیلا میں فلسطینیوں کے قاتل آج بھی زندہ ہیں اور کھلے عام دہشت گردی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ عالمی برادری کو متاثرین صبرا شاتیلا کا انتقام لینا چاہیے۔
خیال رہے کہ آج سے 26 سال پیشتر 16 اپریل 1982ء کو اسرائیلی فوج نے صبرا وشاتیلا پناہ گزین کیمپوں میں دہشت گردی کی کارروائی کرکے 3500 فلسطینیوں کوشہید کردیا تھا۔ شہداء میں زیادہ تر بچے،عورتیں اور عام شہری تھے۔