فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس رہنما نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ حماس نے رابطہ کرنے والے ممالک سے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کو بتا دیں کہ قیدیوں کا نیا معاہدہ کرنے سے قبل صہیونی ریاست کو سنہ 2011ء میں طے پائے وفائے احرار معاہدے کی پاسداری کرنا ہوگی۔
ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ سنہ دو ہزار گیارہ میں قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں طے پائی ڈیل کا اسرائیل سے احترام نہیں کیا۔ اس معاہدے میں رہا کیے گئے دسیوں فلسطینیوں کو دوبارہ حراست میں لیا گیا ہے۔
حماس وفد کے حالیہ دورہ مصر اور اس کے نتائج واثرات پر بات کرتے ہوئے موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ انہوں نے مصری حکومت کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام امور تفصیل کے ساتھ پیش کیے ہیں۔ مصری حکام کے ساتھ فلسطینیوں کے درمیان مفاہمت، علاقائی، عالمی اور امریکا میں تبدیل ہوتی سیاسی صورت حال پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈاکٹر ابو مرزوق نے کہا کہ مصری قیادت کے ساتھ بات چیت میں غزہ کی پٹی کےعوام کے مسائل اوران کے حل کے لیے مصر سے تعاون پر بات چیت کی گئی۔