(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جنگ بندی کے بعد خوشی کا جشن منانے والے فلسطینی شہری مسجد اقصٰی میں جمعہ کی نماز کے بعد مسجد کے احاطے میں جمع تھے، اورفلسطین کے حق میں نعرہ لگارہے تھے کہ قریب ہی اسرائیلی پولیس کے ایک تعینات دستے نے دھاوا بول دیا۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں غزہ کی پٹی میں حماس اورقابض فوج کےدرمیان 11 روزہ محاز آرائی کے بعد جنگ بندی کے معاہدے کے محض چند گھنٹوں بعدہی صہیونی ریاست کی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس میں جمعہ کی نماز کے لیے آئے ہوئے نمازیوں پر دھاوا بول دیا بھاری مقدار میں فلسطینیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور خواتین اور بچوں پر دھاتی خول میں لپٹی ربر کی گولیاں برسائیں۔
عینی شاہدین کے مطابق جنگ بندی کے بعد خوشی کا جشن منانے والے فلسطینی شہری مسجد اقصٰی میں جمعہ کی نماز کے بعد مسجد کے احاطے میں جمع تھے، اورفلسطین کے حق میں نعرہ لگارہے تھےکہ قریب ہی اسرائیلی پولیس کے ایک تعینات دستے نے دھاوا بول دیا اور اسٹنٹ گن، دستی بموں اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا۔
واقعے کے فورا بعد صہیونی پولیس نے بھیڑ کومنتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کے ساتھ فائرنگ بھی شروع کر دی جس سے نہتے فلسطینیوں میں بھگدڑ مچ گئی۔
واضح رہے کہ 230 سے زائد مظلوم فلسطینیوں کی شہادتوں کے بعدقابض ریاست اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں جنگ بندی کا اعلان ہوگیا ہےاور فلسطین میں جنگ بندی کا اعلان ہوتے ہی فلسطنیوں نے غزہ کی سڑکوں پرفلسطینی پرچم کے ساتھ جشن منایاجبکہ نوجوانوں نے اللہ اکبر کی صدائیں بلند کیں ۔