(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) سلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے عید الاضحیٰ کے پر مسرت موقع پر عظیم فلسطینی قوم اور پوری امت مسلمہ کو دلی مبارکباد پیش کی ہے۔ اپنے پیغام میں حماس نے اس مبارک تہوار کو فلسطینی عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کے اظہار اور ان کے گہرے زخموں پر مرہم رکھنے کا ایک اہم موقع قرار دیا ہے۔ تحریک نے زور دیا ہے کہ عید کے ان ایام میں امت مسلمہ یکجہتی کے جذبے کو مزید فروغ دے اور غزہ میں چھ سو سے زائد دنوں سے جاری قابض صیہونی ریاست کی وحشیانہ جارحیت، ظلم اور محاصرے کو توڑنے کے لیے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔
حماس کے ترجمان نے اپنے بیان میں اس کربناک حقیقت کی نشاندہی کی ہے کہ غزہ کی عوام کے لیے یہ مسلسل چوتھی عید ہے جو وہ قابض دشمن کے وحشیانہ محاصرے، تباہ کن بمباری اور قحط سالی کے سائے میں گزار رہے ہیں۔ ان ناقابل بیان مصائب و آلام کے باوجود، غزہ کی سرزمین صبر، استقامت، عظیم قربانیوں، وقار اور اللہ تعالیٰ کے فتح و نصرت کے وعدے پر غیر متزلزل ایمان سے روشن ہے۔ حماس کے ترجمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایمان والوں کی فتح یقینی ہے اور غاصب دشمن کا انجام شکست اور رسوائی ہے۔
انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ یہ عید فلسطینی عوام اور امت مسلمہ کے لیے محبت، اتحاد، ہمدردی اور اخوت کے جذبات کے ساتھ بار بار لائے اور وہ مبارک دن جلد آئے جب قابض صہیونی دشمن کو غزہ کی مقدس سرزمین سے نکال باہر کیا جائے گا، اور فلسطینی عوام اپنی مکمل آزادی، خود مختاری اور اپنے مقدسات، بالخصوص بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی بازیابی کا دیرینہ خواب پورا کریں گے۔
تحریک اسلامی حماس نے پوری امت مسلمہ، بالخصوص فریضہ حج کی ادائیگی کرنے والے لاکھوں حاجیوں کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہوئے درخواست کی کہ عید کے یہ بابرکت دن فلسطینی عوام کی عملی مدد اور حمایت کے لیے ایک بہترین موقع ہیں۔ ان ایام میں فلسطینیوں کے زخموں کو مندمل کرنا، ان کے بلند حوصلوں کو مزید تقویت دینا اور غزہ پر مسلط کردہ ظلم و بربریت کے محاصرے کو ختم کرنے کے لیے عالمی سطح پر مؤثر تحریک چلانا وقت کی اہم ترین ضرورت اور دینی فریضہ ہے۔ یہ جدوجہد اور قربانیاں پوری دنیا اور انسانیت کے ہر خیر خواہ کے لیے فلسطینیوں کے حق میں کھڑے ہونے کی ایک دائمی پکار ہے۔