فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام سیکیورٹی اداروں کی جانب سے اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن جاری ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق مختلف شہروں میں پکڑ دھکڑ کی کارروائیوں میں حماس کے مزید 16 کارکن اور رہنماء حراست میں لیے لیے گئے ہیں جبکہ 9 کو حراستی مراکز میں رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا نے سوموار کے روز رام اللہ میں حماس کے کئی کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے تاہم موقع پر موجود نہ ہونے کے باعث ان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ رام اللہ سے تعلق رکھنے والے حماس کے 4 اہم کارکنوں کے ریمانڈ میں مزید کئی روز کی توسیع کر دی گئی ہے۔
رام اللہ میں عباس ملیشیا نے ایک چھاپہ مار کارروائی میں جامعہ القدس کے طالب علم نضال الطویل کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ البیرہ کے مقام سے فادی عبدالدائم، ایمن ابو ہرام اور اس کے بھائی امیر دو دوسرے سگے بھائیوں توفیق اور ادھم ابو عرقوب کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں نے انہیں فوری طور پر خود کو حکام کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔
رام اللہ میں القدس اوپن یونیورسٹی کے طالب علم محمد سعید اور اس کے بھائی مصعب کی گرفتاری کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔
ادھر جامعہ بیرزیت کے طالب علم کریم قرط، سلواد سے تعلق رکھنے والے امدج نعیم حامد، محمد عریش، عماد العاروری، ابراہیم افضل الشیخ کی گرفتاری کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔
عباس ملیشیا نے گذشتہ روز فلسطینی رکن پارلیمنٹ محمود الرمحی کے صاحبزادے محمد الرمحی کی گرفتاری کے لیے اس کے گھر پر چھاپہ مارا، اس کے علاوہ عبدالرحمان حمدان، اور دیگر کارکنوں کی گرفتاریوں کے لیے بھی چھاپے مارے گئے لیکن موقع پر موجود نہ ہونے کے باعث انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔
عباس ملیشیا نے اریحا میں ایک کارروائی کے دوران جامع مسجد صلاح الدین کے امام اور خطیب 50 سالہ الشیخ نادر شختور اور الدھیشہ مہاجر کیمپ کی جامع مسجد الکبیر کے امام الشیخ عمر الافندی کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ گذشتہ روز مجموعی طور پر عباس ملیشیا نے تلاشی کی کارروائیوں میں حماس سے تعلق کے الزام میں 16 افراد کو حراست میں لیا ہے، ان میں اکثریت یونیورسٹیوں کے طلباء کی بتائی جاتی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا نے سوموار کے روز رام اللہ میں حماس کے کئی کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے تاہم موقع پر موجود نہ ہونے کے باعث ان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ رام اللہ سے تعلق رکھنے والے حماس کے 4 اہم کارکنوں کے ریمانڈ میں مزید کئی روز کی توسیع کر دی گئی ہے۔
رام اللہ میں عباس ملیشیا نے ایک چھاپہ مار کارروائی میں جامعہ القدس کے طالب علم نضال الطویل کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ البیرہ کے مقام سے فادی عبدالدائم، ایمن ابو ہرام اور اس کے بھائی امیر دو دوسرے سگے بھائیوں توفیق اور ادھم ابو عرقوب کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں نے انہیں فوری طور پر خود کو حکام کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔
رام اللہ میں القدس اوپن یونیورسٹی کے طالب علم محمد سعید اور اس کے بھائی مصعب کی گرفتاری کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔
ادھر جامعہ بیرزیت کے طالب علم کریم قرط، سلواد سے تعلق رکھنے والے امدج نعیم حامد، محمد عریش، عماد العاروری، ابراہیم افضل الشیخ کی گرفتاری کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔
عباس ملیشیا نے گذشتہ روز فلسطینی رکن پارلیمنٹ محمود الرمحی کے صاحبزادے محمد الرمحی کی گرفتاری کے لیے اس کے گھر پر چھاپہ مارا، اس کے علاوہ عبدالرحمان حمدان، اور دیگر کارکنوں کی گرفتاریوں کے لیے بھی چھاپے مارے گئے لیکن موقع پر موجود نہ ہونے کے باعث انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔
عباس ملیشیا نے اریحا میں ایک کارروائی کے دوران جامع مسجد صلاح الدین کے امام اور خطیب 50 سالہ الشیخ نادر شختور اور الدھیشہ مہاجر کیمپ کی جامع مسجد الکبیر کے امام الشیخ عمر الافندی کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ گذشتہ روز مجموعی طور پر عباس ملیشیا نے تلاشی کی کارروائیوں میں حماس سے تعلق کے الزام میں 16 افراد کو حراست میں لیا ہے، ان میں اکثریت یونیورسٹیوں کے طلباء کی بتائی جاتی ہے۔