فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کی ہدایت پر وزارت داخلہ نے زیرحراست مختلف نوعیت کے جرائم میں ملوث 159افراد کو رہا کیا گیا ہے۔ یہ رہائی رمضان المبارک کےاحترام میں عمل میں لائی گئی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق جمعہ کے روز وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نےمختلف سماجی جرائم میں ملوث طویل عرصے سے قید درجنوں افراد کی رہائی کے احکامات جاری کیے جس کے بعد وزیردخلہ فتحی حماد نے 159افراد کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔
جن ایک سو ساٹھ افراد کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے انہیں گذشتہ کچھ عرصے سے غزہ کی پٹی میں مختلف تربیتی اور اصلاحی مراکز میں رکھا گیا تھا۔ رہائی پانے والے بیشتر افراد غزہ میں”الکتیبہ” مرکز اور "الانصار” مرکز میں زیرتربیت اور زیراصلاح تھے۔
غزہ کی پٹی کے مغرب میں قائم "الانصار” اصلاحی مرکز کے نگران کپٹن علاء سرور نے بتایا کہ جن افراد کو رہا کیا گیا ہے ان میں سے بعض مختلف سنگین جرائم کے بھی سزایافتہ تھے تاہم وزریراعظم کی ہدایت پراحترام رمضان میں انہیں اس لیے رہا کردیا گیا کیونکہ وہ طویل عرصے سے جیلوں میں قید تھے۔ ان میں سے انیس افراد کے مقدمات ختم کردیے گئے ہیں جبکہ بہتر افراد کے مقدمات تاحال برقرار رہیں تاہم وہ رہائی کے بعد اپنے مقدمات کی پیروی کر سکیں گے۔
الانصار مرکزکےنگران نے بتایا کہ وہ رمضان المبارک اور دیگر قومی مواقع پر مختلف نوعیت کے محروسین کو رہا کرتے رہتے ہیں۔ اس سلسلےمیں حماس کی حکومت نے ایک روشن مثال قائم کی ہے۔ حراست میں رکھے گئے افراد کو مجرم ہی نہیں رہنے دیا جاتا بلکہ ان کی پوری پوری اصلاح کی جاتی ہے تاکہ وہ ایک کارآمد شہری بن سکیں اور سماجی جرائم کا راستہ ترک کر دیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین