فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی میں ایک جلسے سے خطاب میں حماس رہنما نے کہا کہ فلسطینیوں کے حق واپسی کی تحریک روکنے کے لیے عالمی اور علاقائی قوتیں سرگرم ہیں۔ اس حوالے سے حماس اور دیگر فلسطینی گروپوں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ حق واپسی کی تحریک بند کریں۔ تاہم تمام فلسطینی دھڑوں نے متفقہ طورپر ان ثالث قوتوں کو پیغام دیا ہے کہ فلسطینی قوم اپنے حق واپسی پر کسی بھی قیمت پر سودے بازی نہیں کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ حق واپسی کی تحریک پوری قوم کی اجتماعی تحریک ہے اور فلسطینی قوم اس تحریک اور اپنے سلب شدہ حق کے حصول کے لیے ایک صف میں کھڑے ہیں۔
یحیی السنوار کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی قیمت پر حق واپسی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ حق واپسی ، بیت المقدس پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں کیا جائے گا اور غزہ کی پٹی پر مسلط پابندیوں کے خاتمے تک جدو وجہد جاری رکھی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی تحریک حق واپسی پر اثرانداز ہونے والی قوتوں کو پیغام دیا ہے کہ فلسطینی قوم اپنے حقوق میں کسی بھی افراط و تفریط کو قبول نہیں کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین میں 14 ’یوم نکبہ‘ کے طور پر منایا جائے گا اور اس روز صیہونی ریاست کےخلاف فلسطینی قوم سڑکوں پر نکل کر احتجاج کے تمام پچھلے ریکارڈ توڑ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی امریکا کی شیطانی چال ہے اور فلسطینی قوم ایسی تمام شیطانی چالوں کو بری طرح ناکام بنائیں گے۔