(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے مصر کی وزارت داخلہ کی جانب سے حماس پر مصری پراسیکیوٹر جنرل کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔
مصر کے وزیر داخلہ مجدی عبدالغفار نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس کے ارکان نے پچھلے سال جون میں ہلاک ہونے والے ہشام برکات کی گاڑی کو دھماکا خیر مواد سے اڑانے والے گروپ کو تربیت دی تھی۔حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نےکہا ہے کہ اس بیان میں سچائی نہیں ہے اور اس کے نتیجے میں حماس اور قاہرہ کے درمیان تعلقات کو بہتر کرنے کی کوششوں کو دھچکا لگے گا۔
ابو زھری نے مصر کی ذمہ دار قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی مزاحمتی جماعتوں کو اپنے ملک کی اندرونی صورتحال میں مت الجھائیں۔
ابو زھری نے الفتح کے عہدیداران پر بھی تنقید کی کہ وہ مصر کو حماس کے خلاف اقدامات کرنے پر اکسا رہے ہیں اور ان کی کوششوں کو گھٹیا اور کسی بھی اخلاقی یا قومی سوچ سے ماوراء قرار دیا۔