غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسرائیلی جیلوں النقب اور نفحہ میں صہیونی فوج کی طرف سے قیدیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیدیوں کو کچلنے کی تمام ذمہ داری اسرائیل پرعائد کی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ زندانوں میں ڈالے گئے فلسطینی اسیران پر ظالمانہ تشدد صہیونی حکام کی منظم پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد تمام اسیران بالخصوص حماس سے وابستہ اسیران کو بلیک میل کرنا اور انہیں دباؤ میں لا کران کے عزم کو کمزور کرنا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت، فوج اور جیل انتظامیہ قیدیوں کے خلاف طاقت ہے وحشیانہ اسیران کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
حماس کے ترجمان نے انسانی حقوق کی تنظیموں کی توجہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی اسیران پر ڈھائے جانے والے اسرائیلی مظالم کی جانب مبذول کرائی اور کہا کہ صہیونی ریاست ایک طے شدہ پالیسی کے تحت قیدیوں کے حقوق کی سنگین پامالیوں کی مرتکب ہے۔
حماس نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں بند ہزاروں فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی پامالیوں پر آنکھیں بند کرکے تماشائی نہ بنیں بلکہ صہیونی ریاست کے روز مرہ کی بنیاد پر جاری جرائم کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کرتے ہوئے صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس اداروں کے اہلکاروں نے نفحہ اور النقب جیلوں میں قید حماس کے کارکنان پر وحشیانہ تشدد کیا۔ قیدیوں کی مجرمانہ انداز میں تذلیل کی گئی اور ان سے مجرمانہ بدسلوکی کرتے ہوئے ان کے کھانا تک الٹ دیا تھا۔ صہیونی فوجیوں نے Â اسیر خلاد السیلاوی اور احمد عمر نصار کو وحشیانہ تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔