مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں غزہ کی پٹی میں حفظان صحت کی سہولیات کی فقدان پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ صحت کا بحران قومی عبوری حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اگر غزہ کے عوام کو طبی سہولیات فراہم نہ کی گئیں تو اسے قومی عبوری حکومت کا سنگین جرم تصور کیا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں صحت کی سہولیات کے فقدان کی ذمہ داری قومی حکومت ہے۔ حماس کی جانب سے بار بار متنبہ کرنے کے باوجود قومی عبوری حکومت غزہ کی پٹی کے عوام کو صحت سمیت کسی بھی دوسرے شعبے میں ریلیف فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ صحت کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور عبوری حکومت مکمل طورپر لاپرواہی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ قومی حکومت ہی اس کے سنگین نتائج کی ذمہ دار ہو گی۔
اس سے قبل غزہ کی پٹی میں محکمہ صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف قدرہ بھی ادویات کی شدید قلت پر قومی عبوری حکومت کو انتباہ کرچکے ہیں۔ اشرف قدرہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں کئی ماہ سے ادویات کا شدید فقدان ہے اور قومی حکومت ادویہ کی فراہمی میں لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین