فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ ڈاکٹر البطش کو جس نے بھی شہید کیا وہ سزا ضرور بھگتے گا۔ وہ وقت زیادہ دور نہیں جب مجرم ہمارے ہاتھ میں ہوں گے۔ انہیں فادی البطش کےخون کے ایک ایک قطرے کا حساب دینا ہوگا۔
اسماعیل ھنیہ نے ڈاکٹر فادی البطش کے نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ البطش کےمجرمانہ قتل میں اسرائیل اور اس کے خفیہ ادارے موساد کے ملوث ہونے کے بیان کا اعادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا میں اکیس اپریل کو فلسطینی نوجوان سائنسدان کے قتل میں اسرائیل کے سوا اور کوئی ملوث نہیں ہوسکتا۔ اسرائیل کی مکروہ تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے اور وہ فلسطینی اور مسلمان سائنسدانوں کو قتل کرنے کی مجرمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ ڈاکٹر البطش نہ صرف ایک سائنسدان تھے بلکہ وہ فلسطین کے سفیر تھے۔ اپنی ایجادات اور سائنسی خدمات سے ہٹ کر وہ ایک داعی، عالم اور استاد تھےاور ساتھ ہی وہ آزادی فلسطین کے ایک متحرک رکن تھے۔
اسماعیل ھنیہ نے شہید ڈاکٹر فادی البطش کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور کہا کہ دکھ کے اس لمحے میں حماس کی پوری قیادت اور پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ البطش خاندان نے تحریک آزادی فلسطین کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔
35 سالہ ڈاکٹر فادی البطش الیکٹریکل انجنیرنگ میں پی ایچ ڈی تھے اور ملائیشیا کی ایک یونیورسٹی میں لیکچرار تھے۔ وہ شادی شدہ اور تین بچوں کے باپ تھے اور آبائی تعلق غزہ کی پٹی کے علاقے جبالیا سے تھا۔