غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے ایک فلسطینی لڑکے کو بے رحمی سے گولیاں مار کر شہید کرنے پرصہیونی فوج کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس نے کہا ہے کہ 17 سالہ محمد محمود الحطاب کا وحشیانہ قتل صہیونی فوج کی درندگی اور وحشت کی بدترین مثال ہے۔ Â فلسطینی قوم اس جرم پرصہیونی دشمن کو معاف نہیں کرے گی۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس رہنما عبدالرحمان شدید نے ایک بیان میں کہا کہ بدھ کے روز قابض صہیونی فوج نے چار فلسطینی لڑکوں پر غرب اردن کے شہر رام اللہ میں الجلزون کے پناہ گزین کیمپ میں بلا جواز گولیاں مار کر شہید کیا۔حماس رہنما نے کہا کہ صہیونی فوج نے چاروں فلسطینیوں کو بغیر کسی خطرے کے گولیاں مارکر شہید کیا۔ وہ صہیونی دشمن فوج کے لیے کسی قسم کا خطرہ نہیں تھے۔ وہ اپنی گاڑی پر اپنے گھر جا رہے تھے کہ انہیں گولیاں مار کر شہید اور زخمی کیا گیا۔
عبدالرحمان شدید نے فلسطینی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ صہیونی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی اور فلسطینی بچے کی شہادت کا بدلہ لیں اور دشمن کو بتائیں کہ بے گناہوں کے قتل پر فلسطینی قوم خاموش نہیں رہ سکتے۔
خیال رہے کہ بدھ کو اسرائیلی فورسز نے فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں الجلزون پناہ گزین کیمپ میں ایک فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید اور تین کو زخمی کردیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں ایک فلسطینی شہری کی صہیونی فوج کی فائرنگ میں شہادت کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ یہ واقعہ جمعرات کی شام مشرقی رام اللہ میں واقع الجلزون پناہ گزین کیمپ میں پیش آیا۔
شہید فلسطینی کی شناخت محمد محمود الحطاب کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 17 سال بتائی جاتی ہے۔