مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بنک کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر صبیح المصری نے نیویارک میں ایک عدالت کو بتایا کہ بنک پر حماس کو فنڈز کی فراہمی کا الزام بے بنیاد ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں بعض صہیونی حلقوں کی جانب سے واشنگٹن کی ایک عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عرب بنک حماس کو رقوم کی منتقلی میں ملوث ہے لہذا امریکا میں اس بنک کا بائیکاٹ کیا جائے۔ عدالت نے اسی مقدمہ میں بنک کے چیئرمین کو اپنا موقف بیان کرنے کے لیے طلب کیا تھا۔
عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ سنہ 2000ء کی تحریک انتفاضہ کے بعد عرب بنک کے توسط سے حماس کے اہم کارکنوں نے اپنے ذاتی بنک اکاونٹس سے زخمیوں اور قیدیوں کے اہل خانہ کو کئی ملین ڈالر کی رقم منتقل کی تھی۔
بنک کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ براہ راست بنک کی انتظامیہ نے حماس کو کسی قسم کی رقم منتقل نہیں کی ہے۔ تاہم اگر کسی اکاونٹ ہولڈر کی جانب سے حماس کے کسی دوسرے رہ نماء کا شخص کو رقم منتقل ہوگئی ہو اور بنک کو اس کا علم نہ ہوتو بنک اس کا ذمہ دار نہیں ہے۔